مستونگ دھماکہ: ’کوئی کسی تنظیم کا نام نہیں لینا چاہتا، آخر میں کہا جائے گا حملے عوام خود کروا رہی ہے‘
مستونگ دھماکے میں اب تک مرنے والوں کی تعداد پچاس سے تجاوز کرچکی ہے۔ 29 ستمبر کو جس جگہ پر تمام تر گاڑیاں اور لوگوں کا جلوس موجود تھا وہاں دھماکے کے بعد اب صرف مٹی کا ڈھیر ہے۔
No comments:
Post a Comment